درد شدت کا ہے، مگر کب تک
From the Blog sbgillani درد شدت کا ہے، مگر کب تک وار سہتا رہے جگر کب تک دل شکن ہے مکاں کا سناٹا دیکھئیے چپ ہیں بام و در کب تک رات تاریکیوں میں لپٹی ہے اور سلگتا رہے یہ گھر کب تک خون کا خون تو جواب نہیں ظلم سہتے رہیں مگر کب تک تیری رحمت سے نا امید نہیں دیکھیئے آئے اب ادھر کب تک ضبط کا کھیل ہے سبھی سارہ زور چلتا ہے کس قدر کب تک pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment